Imamia Revealing the Truth

‏‏فَبَشِّرْ عِبَادِ الَّذِينَ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحْسَنَهُ أُوْلَئِكَ الَّذِينَ هَدَاهُمُ اللَّهُ وَأُوْلَئِكَ هُمْ أُوْلُوا الْأَلْبَابِ18:39

Pages

  • Home
  • Fiqh /فقہ
  • Videos
  • تاریخ/History
  • نواصب /Nawasib
  • Fadhail e Ahul Bayat /فضائل اہلبیت ع
  • متفرقات/Miscellaneous
  • ابن تیمیہ / Ibn Tamiya

Sunday, 30 September 2012

ابن تیمیہ کا جھوٹ

ابن تیمیہ کا جھوٹ

ابن تیمیہ کہتا ہے


القسطنطينية وقد روى البخاري في صحيحه عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال : { أول جيش يغزو القسطنطينية مغفور له } .


مجموع فتاوى ابن تيمية



بخاری نے اپنی صیح میں ابن عمر نے نبی اکرم ص سے بیان کیا ہے کہ آپ نے کہا: کہ پہلا لشکر جو قسطنطینیہ حملہ کرے گا انکی مغفرت ہوگی

میں کہتا ہوں کہ ابن عمر سے اسطرح کی کوئی روایت نہیں بلکہ یہ
ام حرام سے روایت کی گئی ہے نہ کہ ابن عمر سے اور لفظ قسطنطینیہ بھی ادھر نہیں ہے بلکہ روایت میں آیا ہے:" پہلا لشکر جو قیصر کے شہر پر حملہ کرے گا، ان کی مغفرت ہوگی"


اب ہم بخاری کی اصل روایت نقل کرتے ہیں



2766 حدثني إسحاق بن يزيد الدمشقي حدثنا يحيى بن حمزة قال حدثني ثور بن يزيد عن خالد بن معدان أن عمير بن الأسود العنسي حدثه أنه أتى عبادة بن الصامت وهو نازل في ساحة حمص وهو في بناء له ومعه أم حرام قال عمير فحدثتنا أم حرام [ ص: 1070 ] أنها سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول أول جيش من أمتي يغزون البحر قد أوجبوا قالت أم حرام قلت يا رسول الله أنا فيهم قال أنت فيهم ثم قال النبي صلى الله عليه وسلم أول جيش من أمتي يغزون مدينة قيصر مغفور لهم فقلت أنا فيهم يا رسول الله قال لا

حوالہ: صحیح بخاری، حدیث نمبر 2766، كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ، بَابُ مَا قِيلَ فِي قِتَالِ الرُّومِ




کیا عمدہ جھوٹ بولا ہے؟


ابوایوب انصاری رہ اس لشکر میں شامل تھے جو فتح کی کوشش میں گئے تھے لیکن قسطنطنیہ سے باہر وفات پاگئے۔


اورقسطنطنییہ عثمان کے دور خلافت 1453 میں فتح پایا


معاویہ نے کوشش کی اور ناکام ہوا اور کوئی بھی عثمان کے دور خلافت تک اسکو فتح نہ کر سکا


حدیث کا مطلب یہ ہے کہ: پہلا لشکر جو قیصر کے شہر پر حملہ کرے گا، ان کی مغفرت ہوگی نہ کہ یہ کوئی لشکر اس کی کوشش کرئے گا انکی مغفرت ہوگی۔۔


اس روایت پر برادر خیر طلب نے اچھا مقالہ لکھا ہے وہ بھی ضرور ملاخط کیجیے گا 

حدیث مدینہ قیصر اور یزید کی بخشش؟؟؟



Posted by Imamia Revealing the Truth at 03:30 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: ابن تیمیہ / Ibn Tamiya, نواصب /Nawasib

Friday, 28 September 2012

طبقہ حکام اور عدوات آل محمد ،متوکل ناصبی

  •   طبقہ حکام اور عدوات آل محمد ،متوکل ناصبی  


     السلام علیکم 
     

    ایک روایت ضیا المقدسی کی معتبر کتاب، الااحادیث المختارہ، سے پیش خدمت ھے

    أن النبي صلى الله عليه وسلم أخذ بيد الحسن والحسين فقال من أحبني وأحب هذين وأباهما وأمهما كان معي في درجتي يوم القيامة

    رسول اللہ ایک بار امام حسن اور امام حسین علیہ السلام کا ھاتھ تھامے ھوئے تھے، اور انہوں نے کہا کہ جو مجھ سے محبت کرتا ھے، اور ان دونوں سے، اور ان کے والد اور والدہ سے، وہ قیامت والے دن میرے ساتھ میرے درجہ میں ھو گا

    {الاحادیث المختارہ، جلد 2، صفحہ 45، طبع ثالثہ ، بیروت، لبنان}

    کتاب کے محقق عبدالملک بن دھیش کے مطابق سند حسن ھے

    اب ذرا یہ دیکھیے کہ یہ روایت سنن ترمذی میں بھی ھے

    حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ ، أَخْبَرَنِي أَخِي مُوسَى بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ ، عَنْ أَبِيهِ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ بِيَدِ حَسَنٍ , وَحُسَيْنٍ , فَقَالَ : " مَنْ أَحَبَّنِي وَأَحَبَّ هَذَيْنِ , وَأَبَاهُمَا , وَأُمَّهُمَا كَانَ مَعِي فِي دَرَجَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ " . قَالَ أَبُو عِيسَى : هَذَا حَسَنٌ غَرِيبٌ ، لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ .

    {سنن ترمذی، کتاب مناقب، مناقب علی علیہ السلام}

    اس روایت کے آخری راوی، نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، ھیں

    ان کے متعلق علمائے اھلسنت کے رائے ملاحظہ ھو


    1 أبو حاتم الرازي = ثقة، وقال: أوثق من الفلاس وأحفظ
    2 أبو حاتم بن حبان البستي = ذكره في الثقات
    3 أحمد بن حنبل = ما به بأس، ورضيه
    4 أحمد بن شعيب النسائي = ثقة
    5 ابن حجر العسقلاني = ثقة ثبت
    6 الذهبي = الحافظ
    7 عبد الرحمن بن يوسف بن خراش = ثقة
    8 مسلمة بن القاسم الأندلسي = هو ثقة عند جميعهم

    ذھبی نے ان کا تعارف سیر اعلام نبلا میں کچھ یوں کیا

    نصر بن علي ( ع )

    ابن نصر بن علي بن صهبان بن أبي ، الحافظ العلامة الثقة

    - - - - - 11

    ذھبی مزید لکھتے ھیں

    قال عبد الله بن أحمد : لما حدث نصر بهذا ، أمر المتوكل بضربه ألف سوط ، فكلمه جعفر بن عبد الواحد ، وجعل يقول له : الرجل من أهل السنة ، ولم يزل به حتى تركه . وكان له أرزاق ، فوفرها عليه موسى .

    قال أبو بكر الخطيب عقيبه : إنما أمر المتوكل بضربه ، لأنه ظنه رافضيا .

    قلت : والمتوكل سني ، لكن فيه نصب

    عبداللہ بن احمد بن حنبل نے کہا کہ جب نصر نے یہ روایت بیان کی، تو متوکل نے اسے 100 کوڑے مارنے کا حکم دیا، اس پر جعفر بن عبد الواحد نے بات کی کہ اس کا تعلق اھلسنت سے ھے، اس پر اس کی جان بچی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    خطیب بغدادی نے اس کے بچاوٰ میں کہا کہ اس نے یہ حکم اس لیے دیا کہ وہ اس کے خیال میں رافضی تھا

    میں (ذھبی) کہتا ھوں کہ متوکل سنی تھا، مگر اس میں ناصبیت تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔




  • الكتب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الثالثة عشر - نصر بن علي - نصر بن علي- الجزء رقم11
Posted by Imamia Revealing the Truth at 08:11 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: تاریخ, نواصب /Nawasib

Thursday, 27 September 2012

بنو اُميّة يقتلون من سُمّي عليّا

بنو اُميّة علی نامی اشخاص کو قتل کیا کرتی تھی

بنو اُميّة يقتلون من سُمّي عليّا


بنی امیہ نےپوری ریاستی قوت کے ساتھ مسلمانوں کو ذکر علی ع سے دور رکھنے کی کوشش کی۔ اور نوبت یہاں تک پہنچی تھی کہ بنی امیہ نے اعلان کر دیا کہ لوگ اپنے بچوں کا نام علی نہ رکھیں۔ اللہ اکبر


ابن حجر عسقلانی علی بن رباح کے حالات میں لکھتے ہیں:


روى ابن حجر في ترجمة علي بن رباح وقال ما موجزه

كان بنو اُميّة إذا سمعوا بمولود اسمه علي قتلوه، فبلغ ذلك رباحا فقال : هو عُليّ، وكان يغضب من عليّ ويُحرّج على من سمّـاه به.

قال علي بن رباح : لا أجعل في حلّ من سمّـاني (عَليّ) فإنّ اسمي عُليّ



جب بنی امیہ کو پتہ چلتا کسی شخص نے اپنے بیٹے کا نام علی رکھا ہے تو وہ اس بچے کو قتل کرادیتے تھے۔یہی خبر رباح نے سنی تو اس نے کہا:
کہ میرے بیٹے کا نام "علی" ہے اور اگر کوئی اسکو "علی" کہہ کر پکارتا تھا تو وہ ناراض ہوجاتا تھا

علی بن رباح کہتا تھا میں کسی کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ مجھے "علی" کہہ کر پکارے۔میرا نام (عَليّ) ہے

تہذیب التہذیب درحالات علی بن رباح جلد 4 ص 319



يا علي لا يحبك الا مؤمن ولا يبغضك الا منافق



Posted by Imamia Revealing the Truth at 22:37 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: تاریخ, نواصب /Nawasib

Wednesday, 26 September 2012

English Learning Books

Louisiana English Grammar.

English Grammar.

English Grammar Exercises

Advanced English Grammar Practice

English Grammar by G Kimball
Posted by Imamia Revealing the Truth at 12:11 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest

Urdu Learning Books

Urdu Learning Through English
Posted by Imamia Revealing the Truth at 12:10 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest

Tuesday, 25 September 2012

Persian Learning Books

Persian Learning Books


Persian For Travellers

A Grammar of the Persian Language 

Higher Persian Grammar 

Old Persian 

A Grammar of the Persian Tongue ... (1886)


A Grammar of the Persian Language: To which is Added, a Selection of Easy ... (1869) 

Grammar_of_the_Old_Persian_language 


Modern Persian conversation-grammar : with reading lessons, English-Persian vocabulary and Persian letters (1902) 


Best Grammar of the Persian Language 
Posted by Imamia Revealing the Truth at 22:08 1 comment:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest

حكم النكاح بنية الطلاق

حكم النكاح بنية الطلاق

مسیار دھوکے کی شادی؟


روشن خیال عرب علما جو متعہ کو حرام قرار دیتے ہیں اور مسیار نکاح جو کہ دھوکے کی ایک قسم کا" نکاح "کو حلال جانتے ہیں

میسار نکاح میں ہوتا یہ ہے کہ لڑکی سے نکاح کرتے وقت اسکو نکاح دائمی کا بتایا ج

اتا ہے پر دل میں نیت کچھ عرصے کے بعد طلاق دینے کی ہوتی ہے


اس حوالے سے مجھے ایک سکین پیج ملا ہے جس میں سابق مفتی الشيخ عبد العزيز بن عبد الله بن باز سے سوال کیا گیا ہے وہ آپ کی نظر کرتا ہوں :



سوال: طلاق کی نیت سے نکاح کا کیا حکم ہے؟


جواب:جائز ہے اور جمہور کے نے بھی یہی بتایا ہے

پھر سوال کیا گیا کہ کیا بنية الطلاق نکاح عورت کے ساتھ دھوکہ نہیں ہے؟

جواب : نہیں


یہ تو سراسر عورت کے حقوق سے حق تلفی ؟اور دھوکہ دہی نہیں؟



اور یہ صرف ابن باز کا ہی فتویٰ نہیں بالکہ اہلسنت کے بعض علما بھی اس کے قائل ہیں جیساکہ
ابن قدامہ، امام نوی اور قاضی ابو بکر الباقلانی وغیرہ





Posted by Imamia Revealing the Truth at 12:20 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: نواصب /Nawasib

Thursday, 20 September 2012

Arabic Learning Books

Best Books For Arabic Language

 A Practical Arabic Course

Arabic simplified

A practical grammar of the Arabic language 


Understand Arabic In12 Colored

Arabic Urdu Grammars

Arabic Urdu Grammar 


Tayseer Arabic Grammar - Urdu 

Arabic Grammar Summarized rules -URDU 

Arabic Urdu Mukhtasar Grammar 

Bait ul Quran 

Arabic-Urdu-Grammar-Part1-2

Arabic Grammar Level 4 

Arabic Grammar Level 5 

Lisan-Ul-Quran-1

Lisan-Ul-Quran-2

Learn Qur'aanic Arabic Grammar In Urdu Language. 




Posted by Imamia Revealing the Truth at 11:42 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: Arabic Learning

Tuesday, 18 September 2012

Important Online Books

 وسائل الشیعہ / Masail al shariya by Sheikh Hurr Amali R.A

http://www.islamology.com/mainarabic/mHadith/wasael/wasael-1/

http://www.rafed.net/books/hadith/wasael-2/index.html



Rozatul Muntqieen / روضه المتقين في شرح من لا يحضره الفقيه‏


http://www.ghaemiyeh.com/ar/index.php?option=com_dlibrary&part=ready&pagenum=1&id=2442&Itemid=12

http://www.majlesi.net/ar/index.php?option=com_dlibrary&part=ready&pagenum=1&id=2442&Itemid=12


Download Software Version

http://www.4shared.com/rar/HfPgi8E6/__-_______14_____.html

http://www.alwaez.info/details.php?image_id=224 


Mara'tal Aqool Fe Sharah Akhbar al Rasool / مرآة العقول في شرح أخبار آل الرسول العلامة المجلسي  

http://gadir.free.fr/Ar/Ehlibeyt/kutub2/Mirat_ul_Ukul/ 

http://lib.ahlolbait.ir/parvan/resource/74966/%D9%85%D8%B1%D8%A2%D8%A9-%D8%A7%D9%84%D8%B9%D9%82%D9%88%D9%84-%D9%81%D9%8A-%D8%B4%D8%B1%D8%AD-%D8%A3%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1-%D8%A2%D9%84-%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%B3%D9%88%D9%84%E2%80%8F 


Download Software Version 

http://search.4shared.com/q/1/%D9%85%D8%B1%D8%A2%D8%A9%20%D8%A7%D9%84%D8%B9%D9%82%D9%88%D9%84%20%D9%81%D9%8A%20%D8%B4%D8%B1%D8%AD%20%D8%A3%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1%20%D8%A2%D9%84%20%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%B3%D9%88%D9%84?view=ls 



Posted by Imamia Revealing the Truth at 21:05 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest

Friday, 14 September 2012

آئمہ[ع] کی قبور سے تبرک و توسل

آئمہ[ع] کی قبور سے تبرک و توسل

تاریخ میں ہمیں ملتا ہے کہ سلسلۂ تبرک صرف آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذات تک محدود نہیں بلکہ اہلبیت ع ،صحابہ تابعیین اور آج تک صالحین کی قبروں اور انکے آثار سے تبرک و توسل حاصل کرتے رہیے ہیں،
تاریخ کے اوراق سے ایسے کئیے واقعات درج کیے ہیں انہی واقعات میں امام موسی کاظم اور امام علی رضا ع کی قبر اطہر سے تبرک و توسل کا واقع نقل کر رہاہوں
کہ کسطرح سلفیوں کے علما آئمہ علیہ السلام کی قبور سے فیوض و برکات حاصل کرنے کو اپنی سعادت سمجھتے رہے ہیں

امام موسیٰ کاظم [ع] کی قبر سے تبرک


قال الخطيب البغدادي في ..

تاريخ بغداد ج 1 / 120

(ما ذكر في مقابر بغداد المخصوصة بالعلماء والزهاد
بالجانب الغربي في أعلا المدينة :
مقابر قريش : دفن بها موسى بن جعفر بن محمد بن علي بن الحسين بن علي بن أبي طالب وجماعة من الأفاضل معه.
أخبرنا القاضي أبو محمد الحسن بن الحسين بن محمد بن رامين الإستراباذي ، قال : أنبأنا أحمد بن جعفر بن حمدان القطيعي ، قال : سمعت الحسن بن إبراهيم أبا علي الخلال يقول: ما همني أمر فقصدت قبر موسى بن جعفر فتوسلت به إلا سهل الله تعالى لي ما أحب.) انتهى من تاريخ بغداد


 امام موسیٰ بن جعفر کاظم[ع]  کی قبر مبارک کے بارے میں ابو علی الخلال کہتے ہیں: :

"جب مجھے کوئی مشکل درپیش ہوتی تو میں امام موسیٰ بن جعفر کی قبر پر جا کر اُن کو وسیلہ بناتا تو جیسے میں چاہتا اﷲ تعالیٰ ویسے ہی میرے لئے راستہ نکال دیتا انتھی۔


خطيب بغدادي، تاريخ بغداد، 1 : 120


آن لائن حوالہ

http://www.islamweb.net/hadith/display_hbook.php?bk_no=717&pid=595589


امام علی رضا ب موسیٰ [ع] کی قبر سے تبرک


مشہور محدث امام حبان(م 354ھ) حضرت امام علی رضا بن موسی[ع] کے مزار مبارک کے بارے میں اپنا مشاہدہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:


"قد زرته مرارا كثيرة وما حلت بي شدة في وقت مقامي بطوس فزرت قبر علي بن موسى الرضا صلوات الله على جده وعليه ودعوت الله إزالتها عنى إلا أستجيب لي وزالت عنى تلك الشدة وهذا شئ جربته مرارا فوجدته كذلك أماتنا الله على محبة المصطفى وأهل بيته صلى الله عليه وسلم الله عليه وعليهم أجمعين"۔



"میں نے ان کے مزار کی کئی مرتبہ زیارت کی ہے، شہر طوس قیام کے دوران جب بھی مجھے کوئی مشکل پیش آئی اور حضرت امام موسیٰ رضا [ع] کے مزار مبارک پر حاضری دے کر، اللہ تعالی سے وہ مشکل دور کرنے کی دعا کی تو وہ ضرور قبول ہوئی، اور مشکل دور ہوگئی، یہ ایسی حقیقت ہے جسے میں نے بار ہا آزمایا تو اس طرح پایا۔ اللہ تعالی ہمیں حضور نبی اکرم [ص] اور آپ کے اہل بیت [ع] کی محبت پر موت نصیب فرمائے"۔

 ابن أبي حاتم رازي، کتاب الثقات، 8 : 457، رقم : 14411

آن لائن حوالہ
http://islamport.com/w/amm/Web/2572/1.htm






وہابی اپنے ان علما پھر بھی مشرک کا فتویٰ لگائے گئے؟
Posted by Imamia Revealing the Truth at 11:39 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: توسل/Tawssul

Thursday, 6 September 2012

عوام الناس اور عدوات آل محمد ع

عوام الناس اور عدوات آل محمد ع


امت اسلامیہ کے برسر اقتدار گروہ نے صرف آل محمد ص پر تبرا پر اکتفا نہیں کیا بلکہ پوری ریاستی قوت سے پیغمبر اسلام ص کی ان احادیث کو بھی مخفی رکھنے کی کوشش کی، جو آل محمد ص کی مدح میں وارد ہوئی تھیں۔ فضائل کو مٹانے ضعیف بنانے کے باوجود یہ معجزہ آل محمد ع ہے باذن اللہ فضائل اہل بیت ع کی روایت کتب حدیث و سیرت میں موتیوں کی طرح جگما رہی ہیں

ایک مختصر واقعہ میں ہم یوں پڑھتے ہیں

906- 58/12- ابن السقاء الحافظ الإمام محدث واسط أبو محمد عبد الله بن محمد بن عثمان الواسطي:
(3/116)
، واتفق أنه أملى حديث الطير فلم تحتمله نفوسهم فوثبوا به وأقاموه وغسلوا موضعه فمضى ولزم بيته فكان لا يحدث أحدًا من الواسطيين؛ فلهذا قل حديثه عندهم
، وتوفي سنة إحدى وسبعين وثلاثمائة حدثني ذلك شيخنا أبو الحسن المغازلي.


ذہبی تذکرۃ الحفاظ میں ابن السقا کے متعلق لکھتے ہیں:

الحافظ الإمام محدث واسط أبو محمد عبد الله بن محمد بن عثمان الواسطي۔۔۔۔۔۔۔ یعنی ابو محمد عبداللہ بن محمد عثمان واسطی حدیث کے حافظ اور امام تھے اور آپ واسطہ کے محدث تھے انتہی کلام ۔

ایک مرتبہ انہوں نے حدیث طائر بیان کی۔لوگوں کے نفوس اس حدیث کو برداشت نہ کر سکے اور ان پر حملہ کر دیا اور انہیں مسجد سے نکال دیا گیا اورجہاں وہ بیٹھتے تھے اس جگہ کو دھویا گیا۔اس کے بعد وہ اہل واسط کے سامنے حدیث بیان نہیں کرتے تھے۔یہی وجہ ہے ان کی بیان کردہ احادیث بہت کم ہیں اتنہی کلام۔


(تذکرۃ الحفاظ ص 965 ،966)

آئن لائن حوالہ



 
Posted by Imamia Revealing the Truth at 21:39 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: تاریخ, نواصب /Nawasib

اللہ کی جسمانی صفات کا انکار کرنے والا کافر ؟

 اللہ کی جسمانی صفات کا انکار کرنے والا کافر؟


أخبرنا إسماعيل بن إسماعيل في كتابه : أخبرنا أحمد بن تميم اللبلي ببعلبك ، أخبرنا أبو روح بهراة ، أخبرنا محمد بن إسماعيل ، أخبرنا عبد الواحد بن أحمد المليحي ، أخبرنا أحمد بن محمد الخفاف ، حدثنا أبو العباس السراج إملاء قال : من لم يقر بأن الله تعالى يعجب ، ويضحك وينزل كل ليلة إلى السماء الدنيا ، فيقول : من يسألني فأعطيه ، فهو زنديق كافر ، يستتاب ، فإن تاب وإلا ضربت عنقه ، ولا يصلى عليه ، ولا يدفن في مقابر المسلمين .




روایت کیا ہے اسکو اسماعیل بن اسماعیل نے اپنی کتاب میں: ہمیں خبر دی أحمد بن تميم اللبلي ببعلبك اس نے سنا ابو روح سے اس نے سنا محمد ،اسماعیل کےبیٹے سے اس نے سنا عبدالواحد بن احمد الملجی سے اس نے محمد الخفاف سے ہم سے بیان کیا ابو العباس نے السراج املا نے کہا: " جو یہ نہیںقبول کرتا کہ اللہ متحیر ہے اور ہنستا ہے اوردنیا میں ہر رات آسمان پر نازل ہوتا ہے اور کہتا ہے: کون ہے جو مجھ سے مانگے ، میںاسکو عطا کروں گا" وہ کافر، بے دین ہے" اس توبہ کرنے کی اجازت ہے اور وہ ضرور توبہ کرے یا وہ ہلاک(گردن ٹوٹ جائے گی) ہوجائے گا اور اسکی نمازجنازہ نہیںپڑھی جائے گی اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفنایا نہیںجائے گا

آئن لائن حوالہ

الكتب سير أعلام النبلاء الطبقة السابعة عشر السراج


ہمیں یہ کہتے پھرتے ہیں کہ امامت قرآن سے ثابت کر کے دکھاو؟

یہ ایک جھلک تھی انشا اللہ جلد فرقہ مجسمہ کی کرامات شیئر کریں گئے




Posted by Imamia Revealing the Truth at 21:24 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: نواصب /Nawasib

Tuesday, 4 September 2012

شیخین کا جنگ خیبر سے فرار بأسناد صحیح



سلام علیکم

شیخین کا جنگ خیبر سے فرار بأسناد صحیح

اگر ہم اصحاب ثلاثہ کی شجاعت کے حوالہ سے ان حضرات کے جہاد فی سبیل اللہ کا مطالعہ کریں توکتب حدیث و تاریخ ان حضرات کی میدان فرارمیں بہادری اور چابکدستی پر جا بجا گواہی دیتی نظر آتی ہیں احد ک
ی جنگ ہو یا خیبر و حنین کا معرکہ تمام ہی مقامات میں ان حضرات نے اپنی جان بچانے میں ذرا بھی بزدلی سے کام نہی لیا البتہ خندق میں چونکہ فرار کا راستہ نہی تھا تو وہاں کوئی میدان میں جانے کو تیار بھی نہ تھا اسی منظرکشی کو تاریخ نے " كأنهم علی رؤوسهم الطیور " کے الفاظ میں قلم بند کیا ھے۔

ہم باری باری تمام غزوات پر ابحاث کریں گئے ،لیکن ایک دوست "تبسم نواز" کے اصرار پر ہم جنگ خیبر سے شروعات لے رہے ہیں۔


غزوہ خیبر اسلامی غزوات میں سے ایک عظیم غزوہ ہے ۔خیبر میں یہودیوں کے مضبوط قلعے تھے جن میں تقریبا بیس ہزارسپاھی تھے،ان میں سے سب سے زیادہ مضبوط قلعہ قموص تھا جس کا محاصرہ مسلمانوں نے کر رکھا تھا ہر روز آنحضرت ص کسی صحابی کو علم لشکر دے کر روانہ کرتے مگر لشکر فتح کے بغیر ہی واپس لوٹ آتا تھا محدثین و مؤرخین نے صحیح اسناد کیساتھ نقل کیا ہے کہ اسی اثنا میں آنحضرت ص نے حضرات شیخین یعنی حضرت ابو بکر و عمر کو بھی اسلامی لشکر کی قیادت سونپی مگر مڈ بھیڑ کے بعد یہ حضرات شیخین یوں ہی ناکام پلٹ آئے کہ فرار کے سوا راستہ نہ تھا چنانچہ ہم یہاں چند صحیح روایات نقل کررہے ہیں جنمیں ان حضرات کی زنانہ بہادری کا ذکرملتا ھے۔


روایت :1: [ خصائص علی : مسند احمد بن حنبل ] روایت کا ترجمہ :

امام نسائی نے " الخصائص " میں اور امام احمد بن حنبل نے مسند میں عبد اللہ بن بریدہ اسلمی کے طریق سے روایت نقل کری ھے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کو کہتے ہوئے سنا فرمارہے تھے کہ ہم نے خیبر کا محاصرہ کیا ہوا تھا تو حضرت ابوبکر نے جنگ کے لیئے علم تھاما لیکن ان کو فتح نہی ہوئی اگلے دن علم حضرت عمر نے لیا لیکن عمر بھی لوٹ آئے اور فتح نہ ہوسکی اور اس دن لوگوں کو سخت شدت مشکل کا سامنا کرنا پڑا تو رسول اللہ ص نے فرمایا کل میں علم ایسے شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ھے اور اللہ اور اسکا رسول اس کو محبوب رکھتے ہیں وہ فتح حاصل کرے بغیر نہی لوٹے گا راوی کہتا ھے کہ ہم نے اطمینان سے رات بسر کری کہ کل ضرور فتح ملے گی پس جب رسول خدا نے صبح کری اور نماز فجر پڑھائی پھر آکر قیام کیا اور علم اٹھایا اس حال میں کہ لوگ اپنی صفوں میں تھے پس ہم میں سے جسکی بھی رسول اللہ ص کے نزدیک تھوڑی سی منزلت تھی وہ یہی امید کررہا تھا کہ پرچم وہ تھامے گا لیکن آپ نے علی بن ابی طالب کو بلایا اس حال میں کہ حضرت علی آشوب چشم میں مبتلا تھے پھر آپ نے انہیں لعاب مبارک لگایا اور انکی آنکھوں پر ہاتھ مبارک پھیرا پھر علم تھمایا اور اللہ نے ان کے ہاتھوں سے فتح عطاء فرمائی راوی کہتا ھے کہ میں بھی ان لوگوں میں سے تھا جو علم ملنے کے امیدوار تھے۔

اسنادی حیثیت : اس روایت کی سند کو مسند احمد بن حنبل کے محققین شیخ شعیب الارنؤوط اور شیخ احمد شاکر نے صحیح کہا ھے اسیطرح " خصائص " کے محقق الدانی بن منیر نے بھی اس روایت کی سند کو صحیح کہا ھے۔


روایت 2 : [مستدرک حاکم] روایت کا ترجمہ :

امام حاکم نے عبد الرحمان بن أبی لیلی کے طریق سے روایت نقل کری ھے ابی لیلی کہتے ہیں کہ حضرت علی نے کہا کہ ابو لیلی کیا تم ہمارے ساتھ خیبر میں نہی تھے؟؟ ابو لیلی نے کہا قسم بخدا میں آپ حضرات کیساتھ ہی تھا ۔ حضرت علی نے فرمایا کہ رسول خدا نے ابو بکر کو خیبر کیطرف بھیجا پس حضرت ابوبکر لوگوں کیساتھ گئے لیکن ہزیمت سے دوچار ہوگئے یہاں تک کہ واپس لوٹ آئے۔

روایت 3 : [مستدرک حاکم] روایت کا ترجمہ :

ابو موسی حنفی روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی نے بیان کیا کہ رسول اللہ خیبر کیطرف چلے پس جب پہنچ گئے تو حضرت عمر کو ایک لشکر کیساتھ یہود کے قلعوں کیطرف بھیجا پس انہوں نے قتال کیا اور قریب تھا کہ حضرت عمر اور انکے ساتھی شکست کھاجاتے چنانچہ واپس لوٹ آئے اس حال میں کہ لشکر والے حضرت عمر کو بزدلی کا طعنہ دے رہے تھے اور حضرت عمر لشکر کو بزدلی کا طعنہ دے رہے تھے ۔

اسنادی حیثیت :

ان دونوں روایات کو امام حاکم نے صحیح کہا ھے اورانکی تصحیح پر علامہ ذھبی نے بھی تلخیص میں انکی موافقت کری ھے
قرآن کا فرمان

15 - يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِذَا لَقِيتُمُ الَّذِينَ كَفَرُواْ زَحْفاً فَلاَ تُوَلُّوهُمُ الأَدْبَارَ

16 - وَمَن يُوَلِّهِمْ يَوْمَئِذٍ دُبُرَهُ إِلاَّ مُتَحَرِّفاً لِّقِتَالٍ أَوْ مُتَحَيِّزاً إِلَى فِئَةٍ فَقَدْ ب

َاء بِغَضَبٍ مِّنَ اللّهِ وَمَأْوَاهُ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
(سورہ انفال آیت نمبر 15،16)

مسلمانوں ! جب کافروں سے مڈبھیڑ ہوجائے تو انکو پیٹھ نہ دینا ور جوشخص ایسے موقع پر کافروں کو اپنی پیٹھ دے گا (تو سمجھنا کہ) وہ خدا کے غضب میں آگیا، اور وہ بہت بڑی جگہ ہے مگر ہاں لڑائی کے لیے کنی کاٹتا ہوا یا اپنے لوگوں میں جاشامل ہونے کے لیے کافروں کے سامنے سے ٹل جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔۔

کلام آخر : اس آیت آیت مبارکہ میں تویہ حکم صریح موجود ہے کہ جب کفار سے مڈبھیڑ ہو تو ان کو ہرگز پیٹھ نہ دکھانا،لہذا صادق الایمان وہی ہوگا جو میدان جنگ میں جانے تو فتح یاب ہوکر واپس آئے یا پھر شیہد ہوجائے مگر شیخین عجیب مومن ہیں کہ میدان میں جاتے ہیں اور بلافتح مع السلامت کفار کو پیٹھ دکھا کر واپس آجاتے ہیں؟

اب ہمیں ناصبیوں کی تاویل علیل کا انتظار رہے گا

خدارا فرار اور غیر فرار کی ہی تمیز کو جان لیجے

میں برادر اسماعیل دیوبندی کا بہت ممنوں و مشکور ہوں،ہماری اس کاوش کی تصیح فرمائی اور سکین مہیا کرکے ہماری حتی الامکان مدد فرمائی ،اور امید کرتے ہیں برادر العزیز تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گے۔

اللہ سبحان و تعالی انکی توفیقات میں اضافہ فرمائیں اور مالک انکو دوجہاں کی خوشیاں عطا فرمائیے آمین

التماس دعا

اہلبیت ع کے در کا ادنیٰ سا غلام


شیعہ ڈیفنس
 






۔
Posted by Imamia Revealing the Truth at 05:46 No comments:
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: /History, تاریخ
Newer Posts Older Posts Home
Subscribe to: Posts (Atom)

Total Pageviews

Categories

  • /History (4)
  • Ablution (Wudhu) (1)
  • Adalat of Sahaba (2)
  • Ahul Sunnah (4)
  • Ahullbait a.s (5)
  • Ammar bin Yasser (2)
  • Amr'o bin ul Aas (1)
  • Arabic Learning (1)
  • Aza'adari/عزاداری (4)
  • Banu Ummya (1)
  • Fiqh /فقہ (1)
  • Hadharat Fatima Zahra S.A (2)
  • Hadhrat Ali (1)
  • Hazrat Ali A.S (2)
  • Imam al-Zamakhshari (1)
  • Imam Hussain a.s (4)
  • Imam Jafer Sadiq (A.S) (1)
  • Imam Mahdi a.s (2)
  • Imamatte (1)
  • Kamil al-Ziyaraat (1)
  • Karbala (1)
  • Khalid bin Waleed (1)
  • Mauwiya (1)
  • Mut'zali (1)
  • Najdi (1)
  • People of Syria(Shaam) (1)
  • Research (1)
  • Sahaba(Companions) (6)
  • Sayyed Fadallah R.A (1)
  • Sheikh al-Bani (1)
  • Shia Fiqh (2)
  • Superiority (1)
  • Syria (Shaam) (1)
  • Taraveeh (1)
  • Videos (1)
  • Wahabi (1)
  • Yazeed la (1)
  • ابن تیمیہ / Ibn Tamiya (2)
  • تاریخ (7)
  • توسل/Tawssul (4)
  • نواصب /Nawasib (20)

Blog Archive

  • ►  2014 (2)
    • ►  July (1)
    • ►  February (1)
  • ►  2013 (21)
    • ►  September (2)
    • ►  August (5)
    • ►  March (3)
    • ►  January (11)
  • ▼  2012 (34)
    • ►  December (10)
    • ►  November (4)
    • ►  October (4)
    • ▼  September (13)
      • ابن تیمیہ کا جھوٹ
      • طبقہ حکام اور عدوات آل محمد ،متوکل ناصبی
      • بنو اُميّة يقتلون من سُمّي عليّا
      • English Learning Books
      • Urdu Learning Books
      • Persian Learning Books
      • حكم النكاح بنية الطلاق
      • Arabic Learning Books
      • Important Online Books
      • آئمہ[ع] کی قبور سے تبرک و توسل
      • عوام الناس اور عدوات آل محمد ع
      • اللہ کی جسمانی صفات کا انکار کرنے والا کافر ؟
      • شیخین کا جنگ خیبر سے فرار بأسناد صحیح
    • ►  August (3)

About Me

Imamia Revealing the Truth
View my complete profile
Simple theme. Theme images by luoman. Powered by Blogger.